About SWS

شیرازی ویلفیئر سوسائٹی کا قیام تقریبا نصف صدی قبل سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں عمل میںآیا، جسے حیدرآباد کی سطح پر رجسٹر کراوانے کے ساتھ ہی حیدرآباد میں موجود شیرازی برادری کی فلاح و بہبود اور ترقی کے لئے مختلف ادوار میں مختلف کابینہ کے تحت ایک طویل عرصہ تک شیرازی برادری کیلئے خدمات سر انجام دی جاتی رہیں، وقت گذرنے کے ساتھ ساتھ سوسائٹی سے متعلقہ افراد کی کراچی و دیگر شہروںمیں رہائش اختیار کرنے کی وجہ سے سوسائٹی کی سرگرمیاں ماند ہوتی چلی گئیں، کراچی میں بھی ان حضرات نے طویل عرصہ تک اس نام کے تحت شیرازی برادری کےلئے سرگرمیاں جاری رکھیں اور مختلف پروگراموں کے تحت برادری کے ٹیلنٹ کو اجاگر کرنے میں اہم پیشرفت جاری رکھیں جسکے نام کے تحت نعت خوانی کے پروگرامز، مشہور زمانہ اور سر فہرست “شیرازی ٹیلنٹ ایوارڈ” کے نام سے مختلف سالوں میں کئے گئے پروگرامز شامل ہیں جس نے شیرازی برادری میں بہت مقبولیت حاصل کی، ان پروگراموں کی مقبولیت کی خاص وجہ شیرازی برادری کے حفاظ کرام کی دستار بندی،مختلف کلاسز میں اول سے تیسری پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کو ایوارڈز سے نوازا جانا اسکے علاوہ برادری کے ٹیلینٹڈ افراد کہ جنہوں نے اپنی فیلڈمیں کار ہائے نمایاں انجام دئیے تھے انکی حوصلہ افزائی کرنا تھا، لیکن یہ پروگرام بھی نہ معلوم وجوہات کی بنا پر کئی سال تک نہ ہوسکا اور سوسائٹم کی سرگرمیاں ختم ہوتی چلی گئیں۔

سن 2024 کے ماہ،جنوری میں شیرازی برادری کی دگرگوں حالت کو دیکھتے ہوئے کہ جس میں برادری کے افراد کی مالی حالت، بیروگاری،شیرازی برادری میں وسائل ہوتے ہوئے بھی تعلیمی سطح کے گراف میں پیشرفت نہ ہونا، برادری میں صحت کے مسائل میں اضافہ اور دیگر ناقابل بیان پرابلمز کی وجہ سے چند افراد نےشیرازی ویلفئیر سوسائٹی کی سرگرمیوں کو بحال کرنے کا ارادہ کرتے ہوئے فوری طور پر شیرازی ویلفیئر سوسائٹی کے زیر تحت شیرازی ویلفیئر کمیٹی قائم کی جسکا مقصد عنقریب آنے والے ماہ رمضان میں شیرازی برادری کے گھرانوں سے زکوہ وفطرہ کے حصول اور شیرازی برادری کی مستحق فیمیلیز چاہے انکا تعلق برادری کے کسی بھی کھیڑے سے ہو ان کی مالی مدد کرناتھا، اور الحمدللہ شیرازی ویلفیئر کمیٹی نے محدود وقت اور وسائل کے ہوتے ہوئے بھی ایک اچھی رقم زکوہ و فطرہ کی مد میں حاصل کی جس کی اصل وجہ شیرازی برادری کے افراد کی شیرازی ویلفیئر کمیٹی میں موجود افراد بر اعتماد تھا کہ یہ افراد کھیڑوں کی تفریق سے بالا تر ہوکر, جو رقم جس مد میں دی جارہی ہے اسے وہیں پر پہنچائیں گے۔